آیت 38
 

قُلۡ لِّلَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا اِنۡ یَّنۡتَہُوۡا یُغۡفَرۡ لَہُمۡ مَّا قَدۡ سَلَفَ ۚ وَ اِنۡ یَّعُوۡدُوۡا فَقَدۡ مَضَتۡ سُنَّتُ الۡاَوَّلِیۡنَ﴿۳۸﴾

۳۸۔ کفار سے کہدیجئے کہ اگر وہ باز آ جائیں تو جو کچھ پہلے(ان سے سرزد) ہو چکا اسے معاف کر دیا جائے گا اور اگر انہوں نے (پچھلے جرائم کا) اعادہ کیا تو گزشتہ اقوام کے ساتھ جو کچھ ہوا وہ (ان کے بارے میں بھی) نافذ ہو گا۔

تفسیر آیات

۱۔ یُغۡفَرۡ لَہُمۡ: اسلام تطہیر کا ذریعہ ہے۔ جس طرح پانی ظاہری نجاستوں کو دور کرتا ہے، اسی طرح اسلام قبول کرنے سے باطنی نجاست دور ہو جاتی ہے۔ چنانچہ اسلام قبول کرنے کی صورت میں سابقہ ترک کردہ عبادات کی قضا بھی لازم نہیں ہے۔

۲۔ وَ اِنۡ یَّعُوۡدُوۡا: تمام اقوام کے لیے سنت الٰہی یہ رہی ہے کہ ان کی ہدایت و رہنمائی کے لیے ذریعہ فراہم فرماتا ہے، ان پر حجت پوری کرتا ہے، پھر ان کو مہلت دی جاتی ہے۔ اس میں اگر وہ راہ راست پر نہ آئیں تو ان کو ہلاکت میں ڈال دیا جاتا ہے۔

اہم نکات

۱۔ کافروں کو مغفرت کی نوید کے ساتھ دعوت دی گئی ہے: اِنۡ یَّنۡتَہُوۡا یُغۡفَرۡ لَہُمۡ ۔۔۔۔

۲۔ پہلے نوید مغفرت، بعد میں ہلاکت کی خبر دینے سے پتہ چلتا ہے کہ اللہ کی رحمت پہلے اور غضب بعد میں ہے۔


آیت 38