آیت 36
 

اِنَّ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا یُنۡفِقُوۡنَ اَمۡوَالَہُمۡ لِیَصُدُّوۡا عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ؕ فَسَیُنۡفِقُوۡنَہَا ثُمَّ تَکُوۡنُ عَلَیۡہِمۡ حَسۡرَۃً ثُمَّ یُغۡلَبُوۡنَ ۬ؕ وَ الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡۤا اِلٰی جَہَنَّمَ یُحۡشَرُوۡنَ ﴿ۙ۳۶﴾

۳۶۔جنہوں نے کفر اختیار کیا وہ اپنے اموال (لوگوں کو) راہ خدا سے روکنے کے لیے خرچ کرتے ہیں، ابھی مزید خرچ کرتے رہیں گے پھر یہی بات ان کے لیے باعث حسرت بنے گی پھر وہ مغلوب ہوں گے اور کفر کرنے والے جہنم کی طرف اکٹھے کیے جائیں گے۔

تفسیر آیات

۱۔ فَسَیُنۡفِقُوۡنَہَا: اس آیت میں کفا ر کے مستقبل کے عزائم اوران کے انجام کی پیشگوئی ہے کہ وہ مستقبل میں اسلام کے خلاف اپنا سارا سرمایہ صرف کر دیں گے۔

۲۔ ثُمَّ تَکُوۡنُ عَلَیۡہِمۡ حَسۡرَۃً: پھر یہ بات ان کے لیے باعث حسرت بنے گی۔ سورہ انفال چونکہ جنگ بدر کے بعد نازل ہوئی ہے تو ممکن ہے اس حسرت کا اشارہ جنگ احد و دیگر جنگوں کی طرف ہو جن پر مشرکین نے کثیر سرمایہ خرچ کیا۔

۳۔ ثُمَّ یُغۡلَبُوۡنَ: پھر وہ شکست کھائیں گے۔ ممکن ہے اس سے مراد وہ فیصلہ کن شکست ہو جو فتح مکہ کے موقع پر مشرکین کو اٹھانا پڑی۔

یہ ایک جامع پیشگوئی ہے کہ دشمن اس دین کے خلاف اپنا سارا سرمایہ کھپا دیں گے اور ا پنے سرمائے کے بل پر وہ اہل اسلام کے خلاف کسی بھی سازش سے باز نہیں آئیں گے۔

اہم نکات

۱۔دشمنان اسلام کی طرف سے مالی حربہ زیادہ استعمال کیا جائے گا: فَسَیُنۡفِقُوۡنَہَا ۔۔۔۔

۲۔تمام سازشوں کے باوجود دشمن ناکام رہیں گے: ثُمَّ یُغۡلَبُوۡنَ ۔۔۔۔


آیت 36