آیت 31
 

وَ اِذَا تُتۡلٰی عَلَیۡہِمۡ اٰیٰتُنَا قَالُوۡا قَدۡ سَمِعۡنَا لَوۡ نَشَآءُ لَقُلۡنَا مِثۡلَ ہٰذَاۤ ۙ اِنۡ ہٰذَاۤ اِلَّاۤ اَسَاطِیۡرُ الۡاَوَّلِیۡنَ﴿۳۱﴾

۳۱۔اور جب انہیں ہماری آیات سنائی جاتی ہیں تو کہتے ہیں: ہم نے سن لیا ہے اگر ہم چاہیں تو ایسی باتیں ہم بھی بنا سکتے ہیں، یہ تو وہی داستان ہائے پارینہ ہیں۔

تفسیرآیات

صرف لوگوں کی توجہ قرآن سے ہٹانے اور اس معجزہ کی اہمیت کو کم کرنے کے لیے کہتے تھے: ہم بھی ایسی عبارت اور ایسا مضمون بنا سکتے ہیں۔ اگر وہ اس پر قادر ہوتے تو ایسا ضرور کرتے اور ایک نہیں کئی ایک عبارتیں یکے بعد دیگرے ہر سو سے بن کر آ جاتیں اور قرآن کے خلاف جنگ کرنے اور جانی قربانیاں دینے کی نوبت نہ آتی۔

اہم نکات

۱۔ دشمن جب عاجز آ جاتا ہے تو وہ اپنی عاجزی چھپانے کے لیے جھوٹے نعروں سے سہارا لیتا ہے۔


آیت 31