آیات 10 - 11
 

وَّ جَعَلۡنَا الَّیۡلَ لِبَاسًا ﴿ۙ۱۰﴾

۱۰۔ اور رات کو ہم نے پردہ قرار دیا۔

وَّ جَعَلۡنَا النَّہَارَ مَعَاشًا ﴿۪۱۱﴾

۱۱۔ اور دن کو ہم نے معاش (کا ذریعہ) بنایا۔

تفسیر آیات

۱۔ رات کو اللہ تعالیٰ نے لباس اور پردہ قرار دیا چونکہ رات کی تاریکی چھانے پر ہر نظر آنے والی چیز پس پردہ چلی جاتی ہے جس طرح جسم پر لباس لینے کی صورت میں ہوتا ہے اور لباس سے سکون حاصل ہوتا ہے۔ رات کو بھی لِتَسۡکُنُوۡا فِیۡہِ سکون کے لیے بنایا ہے۔ لباس سے انسان کا جسم محفوظ رہتا ہے۔ رات کی تاریکی کی وجہ سے بہت سی باتیں گھر میں ہونے کی وجہ سے محفوظ رہتی ہیں۔ حالت امن خراب ہونے کی صورت میں نسبتاً امن رہتا ہے۔

۲۔ دن کو ذریعہ حیات و زندگی بنایا۔ دن میں روشنی عنایت فرمائی تاکہ سامان زیست کا حصول آسان ہو۔ کسب وکار، حرکت وانتقال ممکن ہو۔ جس ذات نے تمہاری زندگی کی تدبیر کے لیے یہ نظام بنایا ہے، کیا وہ اعادۂ حیات پر قادر نہ ہوگی؟


آیات 10 - 11