آیت 10
 

اِنَّا نَخَافُ مِنۡ رَّبِّنَا یَوۡمًا عَبُوۡسًا قَمۡطَرِیۡرًا﴿۱۰﴾

۱۰۔ ہمیں تو اپنے رب سے اس دن کا خوف ہے جو شدید بدمنظر ہو گا۔

تشریح کلمات

العبوس :

(ع ب س) کے معنی سینہ کی تنگی سے چہرے پر شکن آنے کے ہیں۔ یوم عبوس یعنی سخت اور بھیانک دن۔

قَمۡطَرِیۡرًا:

( ق م ط ر ) کے معنی سخت کے ہیں۔

تفسیر آیات

اس آیت میں بھی اہل بیت اطہار % کی قلبی حالت الفاظ کی تعبیر میں لائی جا رہی ہے کہ اہل بیت علیہم السلام ان محروم سائلین کو اپنی حالت زار پر ترجیح اس لیے دے رہے ہیں کہ انہیں روز قیامت کی سختیوں کا اندازہ ہے۔ اس دن محروموں کی کمک فائدہ دے گی۔

ان آیات سے اچھی طرح اندازہ ہوتا ہے کہ محروموں کی کمک قیامت کی ہولناکیوں کے لیے ایک مضبوط ڈھال ہے۔


آیت 10