آیت 9
 

اِنَّمَا نُطۡعِمُکُمۡ لِوَجۡہِ اللّٰہِ لَا نُرِیۡدُ مِنۡکُمۡ جَزَآءً وَّ لَا شُکُوۡرًا﴿۹﴾

۹۔ (وہ ان سے کہتے ہیں) ہم تمہیں صرف اللہ (کی رضا) کے لیے کھلا رہے ہیں، ہم تم سے نہ تو کوئی معاوضہ چاہتے ہیں اور نہ ہی شکرگزاری۔

تفسیر آیات

۱۔ نُطۡعِمُکُمۡ: اس نذر اور اس اطعام کی اللہ کے ہاں قدر و قیمت زیادہ ہونے کا سبب بیان ہو رہا ہے اور وہ سبب اس طرح اللہ کی طرف سے بیان ہو رہا ہے جیسے اہل بیت علیہم السلام اپنی زبان سے اس جملے کو جاری فرما رہے ہوں ۔یعنی اللہ تعالیٰ اہل بیت اطہار % کی نیتوں کو الفاظ میں بیان فرما رہا ہے۔ نیت و اخلاص اہل بیت اطہار علیہم السلام کی طرف سے ہے اور اس کا اظہار اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہو رہا ہے۔ یہ بہت بڑی فضیلت اور انسانی تصور سے زیادہ درجہ ہے جو اہل بیت اطہار علیہم السلام کو حاصل ہے کہ ان کا اخلاص اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف سے اپنے الفاظ میں بیان فرمایا:

۲۔ لِوَجۡہِ اللّٰہِ: ہم یہ ایثار و قربانی کی لازوال مثال صرف اللہ تعالیٰ کی رضا جوئی کے لیے کر رہے ہیں چونکہ اہل بیت اطہار علیہم السلام کو یہ معرفت سب سے زیادہ حاصل ہے کہ اللہ کی خوشنودی حاصل کرنے کا بہترین موقع یہی ہے کہ اپنی احتیاج بھی شدید ہو اور سائل کی محتاجی بھی شدید۔ اس موقع پر ایثار و قربانی سے کام لیا جائے اور ترجیح سائل کو دی جائے۔

۳۔ لَا نُرِیۡدُ مِنۡکُمۡ جَزَآءً وَّ لَا شُکُوۡرًا: ان کے ایثار و قربانی کے پیچھے محرک صرف اللہ تعالیٰ کی رضا جوئی ہے۔ سائلین سے کسی قدردانی کی توقع نہیں ہے۔ ان کی نظر میں سائلین کی محتاجی ہے۔ ان کے کسی رد عمل پر نہیں ہے کہ وہ جزا کے طور پر اس احسان کا کوئی جواب دیں گے یا شکر گزاری کے طور پر زبانی اظہار کریں گے یا اس احسان کے بدلے وہ کوئی احسان کریں گے۔حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت ہے:

مَنْ اَطْعَمَ مؤْمِناً حَتَّی یُشْبِعَہُ لَمْ یَدْرِ اَحَدٌ مِنْ خَلْقِ اللّٰہِ مَا لَہُ مِنَ الْاَجْرِ فِی الْآخِرَۃِ لَا مَلَکٌ مَقَرَّبٌ وَ لَا نَبِیُّ مُرْسَلٌ اِلَّا اللّٰہُ رَبُّ الْعَالَمِینَ۔۔۔۔ (الکافی۔۲: ۲۰۱)

جو کسی مومن کو سیر ہونے تک کھانا کھلائے تو جو آخرت میں اس کا ثواب ہے اسے نہ کوئی مقرب فرشتہ سمجھ سکے گا نہ نبی مرسل سوائے اللہ رب العالمین۔

حدیث نبوی ہے:

خَیْرُکُمْ مَنْ اَطْعَمَ الطَّعَامَ وَ اَفْشَی السَّلَامَ وَ صَلَّی وَ النَّاسُ نِیَامٌ۔ (الکافی ۴: ۵۰)

تم میں بہتر وہ شخص ہے جو کھانا کھلائے، سلام کو عام کرے اور اس وقت نمازیں پڑھے جب لوگ سو رہے ہوں۔


آیت 9