آیات 15 - 16
 

اِنَّاۤ اَرۡسَلۡنَاۤ اِلَیۡکُمۡ رَسُوۡلًا ۬ۙ شَاہِدًا عَلَیۡکُمۡ کَمَاۤ اَرۡسَلۡنَاۤ اِلٰی فِرۡعَوۡنَ رَسُوۡلًا ﴿ؕ۱۵﴾

۱۵۔ (اے لوگو) ہم نے تمہاری طرف ایک رسول تم پر گواہ بنا کر بھیجا ہے جس طرح ہم نے فرعون کی طرف ایک رسول بھیجا تھا۔

فَعَصٰی فِرۡعَوۡنُ الرَّسُوۡلَ فَاَخَذۡنٰہُ اَخۡذًا وَّبِیۡلًا﴿۱۶﴾

۱۶۔ پھر فرعون نے اس رسول کی نافرمانی کی تو ہم نے اسے سختی سے گرفت میں لے لیا۔

تشریح کلمات

وَّبِیۡلًا:

( و ب ل ) وبیل وہ طعام یا گھاس جس کے کھانے سے بدہضمی اور ضرر کا اندیشہ ہو۔

تفسیر آیات

اس آیت میں اشارہ ہے اس بات کی طرف کہ جس طرح موسیٰ علیہ السلام فرعون پر غالب آئے تھے اس طرح ہمارا رسول مشرکین پر غالب آنے والا ہے۔ جہاں ہمارا رسول، فرعون جیسی بڑی طاقت پر غالب آیا ہے، تم پر غالب آنا کوئی بڑی بات نہیں ہے۔

رَسُوۡلًا: ہمارے رسول جس طرح غالب آ کر دنیا میں تمہیں شکست دیں گے، آخرت میں تمہارے جرائم کے گواہ بن کر تمہیں رسوا کریں گے۔


آیات 15 - 16