آیات 2 - 3
 

قَالَ یٰقَوۡمِ اِنِّیۡ لَکُمۡ نَذِیۡرٌ مُّبِیۡنٌ ۙ﴿۲﴾

۲۔ انہوں نے کہا: اے میری قوم! میں تمہیں واضح طور پر تنبیہ کرنے والا ہوں،

اَنِ اعۡبُدُوا اللّٰہَ وَ اتَّقُوۡہُ وَ اَطِیۡعُوۡنِ ۙ﴿۳﴾

۳۔ کہ اللہ کی بندگی کرو اور اس سے ڈرو اور میری اطاعت کرو کہ،

تفسیر آیات

تمام انبیاء علیہ السلام کی طرح حضرت نوح علیہ السلام کی رسالت تین ستونوں پر مشتمل تھی۔

پہلا یہ کہ اللہ کی بندگی کرو۔ اللہ کے سوا دوسروں کی بندگی چھوڑ کر صرف اللہ کی بندگی اختیار کرو۔ اللہ کے ساتھ عبادت میں کسی غیر اللہ کو شریک نہ کرو۔

دوسرا تقویٰ ہے۔ ان چیزوں سے بچو جن سے تم اللہ کے غضب کے سزاوار بن جاؤ گے۔ وہ ہے شرک باللہ۔

تیسرا اطاعت رسول ہے۔ اللہ کی بندگی اختیار کرنے اور مہلک چیزوں سے بچنے کے لیے اپنے رسول کی اطاعت ضروری ہے۔


آیات 2 - 3