آیت 171
 

وَ اِذۡ نَتَقۡنَا الۡجَبَلَ فَوۡقَہُمۡ کَاَنَّہٗ ظُلَّۃٌ وَّ ظَنُّوۡۤا اَنَّہٗ وَاقِعٌۢ بِہِمۡ ۚ خُذُوۡا مَاۤ اٰتَیۡنٰکُمۡ بِقُوَّۃٍ وَّ اذۡکُرُوۡا مَا فِیۡہِ لَعَلَّکُمۡ تَتَّقُوۡنَ﴿۱۷۱﴾٪

۱۷۱۔اور (یہ بات بھی یاد کرو) جب ہم نے پہاڑ کو ان کے اوپر اس طرح اٹھایا گویا وہ سائبان ہو اور انہیں یہ گمان تھا کہ وہ ان پر گرنے ہی والا ہے (ہم نے ان سے کہا) جو کچھ ہم نے تمہیں دے رکھا ہے پوری قوت کے ساتھ اس سے متمسک رہو اور جو کچھ اس میں ہے اسے یاد رکھو شاید کہ تم تقویٰ والے بن جاؤ۔

تشریح کلمات

النتق:

( ن ت ق ) کھینچ کر ڈھیلا کرنا۔ جڑ سے اکھاڑنا۔

ظُلَّۃٌ:

( ظ ل ل ) سائبان۔ سایہ دار بدلی۔ عام طور پر ناخوشگوار مواقع پر استعمال ہوتا ہے۔

تفسیر آیات

تفصیل کے لیے ملاحظہ فرمائیں سورہ بقرہ آیت ۶۳۔


آیت 171