آیت 87
 

وَ اِنۡ کَانَ طَآئِفَۃٌ مِّنۡکُمۡ اٰمَنُوۡا بِالَّذِیۡۤ اُرۡسِلۡتُ بِہٖ وَ طَآئِفَۃٌ لَّمۡ یُؤۡمِنُوۡا فَاصۡبِرُوۡا حَتّٰی یَحۡکُمَ اللّٰہُ بَیۡنَنَا ۚ وَ ہُوَ خَیۡرُ الۡحٰکِمِیۡنَ﴿۸۷﴾

۸۷۔ اور اگر تم میں سے ایک گروہ میری رسالت پر ایمان لاتا ہے اور دوسرا گروہ ایمان نہیں لاتا تو ٹھہر جاؤ یہاں تک کہ اللہ ہمارے درمیان فیصلہ کر دے اور وہی سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا ہے۔

تفسیر آیات

ہر نبی کی قوم کا یہی حال رہا ہے کہ ایک گروہ ایمان لے آتا ہے اور دوسرا گروہ ایمان نہیں لاتا۔ اہل ایمان ہمیشہ کافروں کی طرف سے اذیت و مصائب کا شکار رہتے ہیں۔ یہاں فَاصۡبِرُوۡا صبر کرو، بیک لہجہ اہل ایمان کے لیے نوید فتح و نصرت ہے اور کافروں کے لیے دھمکی اور انجام بد کی خبر ہے۔

اہم نکات

۱۔ فیصلہ جب اللہ پر چھوڑا جاتا ہے تو یہ سب سے بڑی سزا ہوتی ہے: وَ ہُوَ خَیۡرُ الۡحٰکِمِیۡنَ ۔


آیت 87