آیات 24 - 25
 

قَالَ اہۡبِطُوۡا بَعۡضُکُمۡ لِبَعۡضٍ عَدُوٌّ ۚ وَ لَکُمۡ فِی الۡاَرۡضِ مُسۡتَقَرٌّ وَّ مَتَاعٌ اِلٰی حِیۡنٍ﴿۲۴﴾

۲۴۔ فرمایا: ایک دوسرے کے دشمن بن کر نیچے اتر جاؤ اور زمین میں تمہارے لیے ایک مدت تک قیام اور سامان زیست ہو گا۔

قَالَ فِیۡہَا تَحۡیَوۡنَ وَ فِیۡہَا تَمُوۡتُوۡنَ وَ مِنۡہَا تُخۡرَجُوۡنَ﴿٪۲۵﴾

۲۵۔ فرمایا:زمین ہی میں تمہیں جینا اور وہیں تمہیں مرنا ہو گا اور (آخرکار) اسی میں سے تمہیں نکالا جائے گا۔

تفسیر آیات

اللہ تعالی نے دو فیصلے انسان کے لیے لازمی قرار دیے ہیں: ایک یہ کہ انسان و ابلیس میں ہمیشہ عداوت رہے گی۔ دوسرا یہ کہ ارضی زندگی گزارنا انسان کے لیے لازمی ہو گا۔

قصہ آدمؑ کے بارے میں اہم نکات کے لیے ملاحظہ ہو سورہ بقرہ آیت ۲۹ تا ۳۶۔


آیات 24 - 25