آیت 8
 

قُلۡ اِنَّ الۡمَوۡتَ الَّذِیۡ تَفِرُّوۡنَ مِنۡہُ فَاِنَّہٗ مُلٰقِیۡکُمۡ ثُمَّ تُرَدُّوۡنَ اِلٰی عٰلِمِ الۡغَیۡبِ وَ الشَّہَادَۃِ فَیُنَبِّئُکُمۡ بِمَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ ٪﴿۸﴾

۸۔ کہدیجئے: وہ موت جس سے تم یقینا گریزاں ہو اس کا تمہیں یقینا سامنا کرنا ہو گا پھر تم غیب و شہود کے جاننے والے کے سامنے پیش کیے جاؤگے پھر وہ اللہ تمہیں سب بتا دے گا جو کچھ تم کرتے رہے ہو۔

تفسیر آیات

موت ایسی اٹل حقیقت ہے جس سے کسی نبی مرسل اور مقرب فرشتوں کو بھی خلاصی ملنا ممکن نہیں ہے۔ اسی طرح قیامت کے دن اللہ کی عدالت میں اپنے اعمال کی جوابدہی کے لیے حاضر ہونا بھی اللہ کا اٹل فیصلہ ہے کہ کوئی مجرم خواہ اس کا تعلق کسی بھی نسل اور اصل سے ہو اس جوابدہی سے مستثنیٰ نہیں ہے۔


آیت 8