آیت 3
 

وَّ اٰخَرِیۡنَ مِنۡہُمۡ لَمَّا یَلۡحَقُوۡا بِہِمۡ ؕ وَ ہُوَ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ﴿۳﴾

۳۔ اور (ان) دوسرے لوگوں کے لیے بھی (مبعوث ہوئے) جو ابھی ان سے نہیں ملے ہیں اور اللہ بڑا غالب آنے والا، حکمت والا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ مِنۡہُمۡ: سے مراد من الامیین لیا جاتا ہے جو قطعی طور پر قابل تائید نہیں ہے چونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کو آخرین میں سے مبعوث نہیں فرمایا بلکہ مِنۡہُمۡ: سے مراد ممن یعلمہم الکتاب و الحکمۃ ہے یا ویتلو علی آخرین منہم، ای ان المبعوث الیہم ہے جس کا مفہوم لفظ بعث سے ہوتا ہے۔

۲۔ لَمَّا یَلۡحَقُوۡا بِہِمۡ: قیامت تک آنے والی نسلوں کو تعلیم دینے کے لیے مبعوث ہوئے ہیں چونکہ یہ دین قیامت تک کے لیے ہے:

وَ اُوۡحِیَ اِلَیَّ ہٰذَا الۡقُرۡاٰنُ لِاُنۡذِرَکُمۡ بِہٖ وَ مَنۡۢ بَلَغَ۔۔۔۔ (۶ انعام: ۱۹)

اور یہ قرآن میری طرف بذریعہ وحی نازل کیا گیا ہے تاکہ میں تمہیں اور جس تک یہ پیغام پہنچے سب کو تنبیہ کروں۔

۳۔ وَ ہُوَ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ: اللہ تعالیٰ کی بالادستی اور حکمت کا تقاضا تھا کہ انسانوں پر یہ احسان عظیم فرمایا۔


آیت 3