آیت 9
 

اِنَّمَا یَنۡہٰىکُمُ اللّٰہُ عَنِ الَّذِیۡنَ قٰتَلُوۡکُمۡ فِی الدِّیۡنِ وَ اَخۡرَجُوۡکُمۡ مِّنۡ دِیَارِکُمۡ وَ ظٰہَرُوۡا عَلٰۤی اِخۡرَاجِکُمۡ اَنۡ تَوَلَّوۡہُمۡ ۚ وَ مَنۡ یَّتَوَلَّہُمۡ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الظّٰلِمُوۡنَ﴿۹﴾

۹۔ اللہ تو یقینا تمہیں ایسے لوگوں سے دوستی کرنے سے روکتا ہے جنہوں نے دین کے معاملے میں تم سے جنگ کی ہے اور تمہیں تمہارے گھروں سے نکالا ہے اور تمہاری جلاوطنی پر ایک دوسرے کی مدد کی ہے اور جو ان لوگوں سے دوستی کرے گا پس وہی لوگ ظالم ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ اِنَّمَا یَنۡہٰىکُمُ اللّٰہُ: اللہ تم کو ایسے لوگوں سے محبت اور ہمدردی کرنے سے روکتا ہے جو:

i۔ تم سے دین کے معاملے میں جنگ کرتے ہیں۔ تمہارے مسلمان ہونے کی وجہ سے تم سے جنگ کرتے ہیں۔

ii۔ وَ اَخۡرَجُوۡکُمۡ مِّنۡ دِیَارِکُمۡ: اور تمہیں صرف دین کی بنیاد پر اپنے گھروں سے نکالتے ہیں۔

iii۔ وَ ظٰہَرُوۡا عَلٰۤی اِخۡرَاجِکُمۡ: تمہیں بے وطن کرنے والوں کی مدد کرتے ہیں۔

ان لوگوں سے محبت کرنے کی ممانعت ہے اور ان سے محبت کرنے والے ظالم ہیں۔ ان لوگوں نے ظالموں سے ہمدردی کی ہے۔ دوسری جگہ فرمایا ہے:

وَ مَنۡ یَّتَوَلَّہُمۡ مِّنۡکُمۡ فَاِنَّہٗ مِنۡہُمۡ۔۔۔۔ (۵ مائدہ: ۵۱)

اور تم میں سے جو انہیں حامی بناتا ہے وہ یقینا انہی میں (شمار) ہو گا۔

اہم نکات

۱۔ دشمن کا دوست دشمن ہوتا ہے۔


آیت 9