آیت 11
 

قُلۡ سِیۡرُوۡا فِی الۡاَرۡضِ ثُمَّ انۡظُرُوۡا کَیۡفَ کَانَ عَاقِبَۃُ الۡمُکَذِّبِیۡنَ﴿۱۱﴾

۱۱۔ (ان سے) کہدیجئے : زمین میں چلو پھرو پھر دیکھو کہ جھٹلانے والوں کا کیا انجام ہوا ہے؟

تفسیر آیات

عربوں کی نقل و حرکت صرف تجارتی مقاصد کے لیے تھی۔ مطالعۂ تاریخ کی غرض سے سیر فی الارض ایک جدید طریقہ تحقیق ہے، جس کا عربوں کو علم ہی نہ تھا۔ اس طرز فکر سے انہیں معلوم ہوجاتا ہے کہ باطل پرست قوموں کے آثار قدیمہ اور بڑی تہذیبوں اور بڑی سلطنتوں کے باقی ماندہ کھنڈرات ان کے انجام بد کی گواہی دے رہے ہیں۔ اس طریقہ فکر سے انسانی تاریخ کو نئی جہت مل گئی۔ آل عمران آیت ۱۳۷ میں مزید تفصیل ملاحظہ فرمائیں۔

اہم نکات

۱۔جغرافیہ، تاریخ اوراثریات کا مطالعہ مسلم طالب علم کے لیے ضروری ہے۔

۲۔عبرت پذیری کی غرض سے سفر کرو۔


آیت 11