آیت 8
 

ثُمَّ دَنَا فَتَدَلّٰی ۙ﴿۸﴾

۸۔ پھر وہ قریب آئے پھر مزید قریب آئے،

تشریح کلمات

دَنَا:

( د ن و ) الدنو نزدیک کے معنوں میں ہے۔ بظاہر دنو قرب حسی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔ جیسے قُطُوۡفُہَا دَانِیَۃٌ۔ ( ۶۹ حاقۃ: ۲۳) جس کے میوے قریب (دسترس میں) ہوں گے۔ جب کہ القرب ، معنوی حسی دونوں کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

فَتَدَلّٰی:

( د ل د ) آویزاں ہونے کے معنوں میں ہے۔ جیسے ادلی دلوہ اپنا ڈول کنویں میں آویزاں کیا۔ یہ زیادہ قرب کے معنوں میں بھی استعمال ہوتا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ ثُمَّ دَنَا: جبرئیل اپنی شکل و صورت میں آنے اور بلند ترین افق پر نمودار ہونے کے بعد نزدیک ہو گئے یعنی رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نزدیک ہو گئے۔

۲۔ فَتَدَلّٰی: پھر ہوا میں معلق ہو گئے۔ بنا بقولے رسول کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو معراج پر اٹھانے کے لیے اور مزید قریب آ گئے۔


آیت 8