آیات 51 - 53
 

اِنَّ الۡمُتَّقِیۡنَ فِیۡ مَقَامٍ اَمِیۡنٍ ﴿ۙ۵۱﴾

۵۱۔ اہل تقویٰ یقینا امن کی جگہ میں ہوں گے۔

فِیۡ جَنّٰتٍ وَّ عُیُوۡنٍ ﴿ۚۙ۵۲﴾

۵۲۔ باغوں اور چشموں میں۔

یَّلۡبَسُوۡنَ مِنۡ سُنۡدُسٍ وَّ اِسۡتَبۡرَقٍ مُّتَقٰبِلِیۡنَ ﴿ۚۙ۵۳﴾

۵۳۔ حریر اور دیبا پہنے ہوئے آمنے سامنے بیٹھے ہوں گے۔

تفسیر آیات

۱۔ اِنَّ الۡمُتَّقِیۡنَ: تقویٰ والے ایسے محلات میں ہوں گے جہاں ہر قسم کی مکروہ اور نامطلوب چیزوں سے امن میں ہوں گے۔

۲۔ فِیۡ جَنّٰتٍ وَّ عُیُوۡنٍ: ایسے باغات میں ہوں گے جن میں چشمے پھوٹ رہے ہوں گے۔

۳۔ یَّلۡبَسُوۡنَ: ان کے لباس ریشمی کپڑے کے ہوں گے۔ سندس باریک ریشمی کپڑوں کو کہتے ہیں اور اِسۡتَبۡرَقٍ یہ بھی ریشمی ہو گا جو بھاری ہو گا۔ بعض تفاسیر نے لکھا ہے: سندس پہننے کے لیے اور استبرق فرش کے لیے ہوتا ہے۔

۴۔ مُّتَقٰبِلِیۡنَ: باہم ایک دوسرے کے مقابل میں بیٹھے ہوں گے۔ ایک دوسرے سے مانوس احباب کی محفلیں ہوں گی۔ احباب کے ساتھ نشست بھی ایک نعمت ہے۔ جنت میں یہ نعمت بھی حاصل ہو گی۔


آیات 51 - 53