آیات 1 - 4
 

بِسۡمِ اللّٰہِ الرَّحۡمٰنِ الرَّحِیۡمِ

سورۃ الشوریٰ

اس سورۂ مبارکہ کا نام آیۂ وَ اَمۡرُہُمۡ شُوۡرٰی بَیۡنَہُمۡ سے ماخوذ ہے۔ بعض روایات کے مطابق اس سورہ کا نام حمعسق ذکر ہوا ہے۔ کوفی قرائت کے مطابق آیات کی تعداد ۵۳ ہے جب کہ دوسروں کے نزدیک ۵۰ ہے۔ اختلاف کی وجہ یہ ہے کہ کوفی قرائت کے مطابق حٰـمۗ، عۗسۗقۗ دو آیتیں ہیں اور وَ مِنۡ اٰیٰتِہِ الۡجَوَارِ فِی الۡبَحۡرِ کَالۡاَعۡلَامِ ایک آیت ہے۔ ( مجمع البیان )

یہ سورہ مکی ہے مگر بعض کے نزدیک آیات ۳۸ و ۳۹ مدینہ میں نازل ہوئیں اور قُلۡ لَّاۤ اَسۡـَٔلُکُمۡ عَلَیۡہِ اَجۡرًا اِلَّا الۡمَوَدَّۃَ فِی الۡقُرۡبٰی۔ مدنی ہے۔

ابن عباس کی روایت کے مطابق جب یہ آیت نازل ہوئی تو ایک شخص نے کہا: قسم بخدا یہ آیت اللہ نے نازل نہیں کی ہے۔ اس شخص کی رد میں یہ آیت نازل ہوئی: اَمۡ یَقُوۡلُوۡنَ افۡتَرٰی عَلَی اللّٰہِ کَذِبًا تو وہ شخص نادم ہوا تو یہ آیت نازل ہوئی وَ ہُوَ الَّذِیۡ یَقۡبَلُ التَّوۡبَۃَ۔ (مجمع البیان)

بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِيْمِ

حٰمٓ ۚ﴿۱﴾

۱۔ حا، میم ۔

عٓسٓقٓ﴿۲﴾

۲۔ عین ، سین ، قاف۔

کَذٰلِکَ یُوۡحِیۡۤ اِلَیۡکَ وَ اِلَی الَّذِیۡنَ مِنۡ قَبۡلِکَ ۙ اللّٰہُ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ﴿۳﴾

۳۔ اسی طرح آپ کی طرف اور آپ سے پہلوں کی طرف بڑا غالب آنے والا، حکمت والا اللہ وحی بھیجتا رہا ہے۔

لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ وَ مَا فِی الۡاَرۡضِ ؕ وَ ہُوَ الۡعَلِیُّ الۡعَظِیۡمُ﴿۴﴾

۴۔ جو کچھ آسمانوں اور جو کچھ زمین میں ہے سب اسی کی ملکیت ہے اور وہ عالی مرتبہ، عظیم ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ کَذٰلِکَ یُوۡحِیۡۤ: اس سورہ کے نزول کے وقت مکہ کی فضا میں وحی پر چہ میگوئیاں ہوتی تھیں کہ عبد اللہ کا بیٹا یہ باتیں کہاں سے لاتا ہے؟ وحی کیا چیز ہے؟ اور کس طرح کوئی کلام کسی پر نازل ہوتا ہے؟ اس پر فرمایا: کَذٰلِکَ یُوۡحِیۡۤ۔ وحی کا طریقہ ہمیشہ اسی طرح رہا ہے۔ تمام انبیاء پر یکساں وحی نازل ہوتی ہے۔ فرزند عبد اللہ پر وحی آنا کوئی نئی بات نہیں ہے۔ یہ تمام انبیاء کے بارے میں اللہ تعالیٰ کی سنت جاریہ کا ایک حصہ ہے۔

۲۔ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ: اللہ اپنی بات وحی کے ذریعے کسی عبد کے سینے میں اتارنے پر قدرت رکھتا ہے اور کس عبد کے سینے پر، کس زمانے میں اور کس قوم کی طرف یہ وحی ہونی چاہیے اس حکمت سے بھی اچھی طرح واقف ہے۔

۳۔ لَہٗ مَا فِی السَّمٰوٰتِ: آسمانوں اور زمین کی موجودات اللہ کے قبضۂ ملکیت میں ہیں۔ اپنی ملکیت میں کسی قسم کا تصرف اس کے لیے مسئلہ نہیں ہے۔ وَ ہُوَ الۡعَلِیُّ الۡعَظِیۡمُ وہ بلندی اور عظمت کے اس مقام پر ہے کہ یہ سوال نہیں آتا کہ وہ کوئی کام کس طرح کرتا ہے۔


آیات 1 - 4