آیت 4
 

بَشِیۡرًا وَّ نَذِیۡرًا ۚ فَاَعۡرَضَ اَکۡثَرُہُمۡ فَہُمۡ لَا یَسۡمَعُوۡنَ﴿۴﴾

۴۔ بشارت دیتا ہے اور تنبیہ بھی کرتا ہے لیکن ان میں سے اکثر نے منہ پھیر لیا ہے پس وہ سنتے نہیں ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ اس عربی قرآن میں بشارت ہے ان لوگوں کے لیے جو اس سے اپنی ابدی سعادت حاصل کرتے ہیں اور تنبیہ ہے ان لوگوں کے لیے جو اس قرآن سے ہدایت نہیں لیتے۔ درحقیقت تنبیہ، بشارت سے کم اہمیت نہیں رکھتی چونکہ بشارت حاصل کرنے والوں نے تنبیہ سے فائدہ اٹھایا ہے۔ تنبیہ بشارت کے لیے زمینہ ہے۔

۲۔ فَاَعۡرَضَ اَکۡثَرُہُمۡ: لیکن ان میں سے اکثر کے پاس قبول حق کا ارادہ نہیں تھا چونکہ ان کی عقلوں پر اندھی تقلید کا تالا لگا ہوا تھا۔


آیت 4