آیت 4
 

مَا یُجَادِلُ فِیۡۤ اٰیٰتِ اللّٰہِ اِلَّا الَّذِیۡنَ کَفَرُوۡا فَلَا یَغۡرُرۡکَ تَقَلُّبُہُمۡ فِی الۡبِلَادِ﴿۴﴾

۴۔ اللہ کی آیات کے بارے میں صرف کفار ہی جھگڑتے ہیں لہٰذا ان کا شہروں میں چلنا پھرنا آپ کو دھوکے میں نہ رکھے۔

تفسیر آیات

۱۔ مَا یُجَادِلُ فِیۡۤ اٰیٰتِ اللّٰہِ: جب آیات الٰہی اپنی حقانیت کے واضح اور غیر مبہم دلائل کے ساتھ انسانیت کو حق اور نجات کی دعوت پیش کرتی ہیں تو جن کی فطرت سلیم، عقل اور وجدان بیدار ہے وہ ان آیات سے اپنی نجات کا راستہ پا لیتے اور حق کی طرف آ جاتے ہیں۔

البتہ جو لوگ کفر میں رسوخ رکھتے اور حق کے خلاف ڈٹ جاتے ہیں وہ ان آیات سے متاثر ہونے کی بجائے ان میں کج بحثی شروع کر دیتے اور حق ٹھکرا دیتے ہیں۔

۲۔ فَلَا یَغۡرُرۡکَ تَقَلُّبُہُمۡ فِی الۡبِلَادِ: مختلف ممالک میں ان کی رفت و آمد، ان کے دندناتے پھرنے اوران کی پرتعیش زندگی سے کہیں اس دھوکے میں آ جاؤ کہ ہم لوگ حق پر ہیں تو محروم کیوں ہیں؟ وہ اگر باطل پر ہیں تو عیش و عشرت میں کیوں ہیں؟

اس دھوکے میں نہ آؤ کہ وہ عذاب الٰہی سے بچ گئے ہیں اور آیات الٰہی سے جنگ کرنے کے باوجود انہیں کوئی سزا نہیں ملے گی۔ ایسا ہرگز نہیں ہے بلکہ انہیں مہلت مل رہی ہے تاکہ وہ اپنے جرم میں اضافہ کریں اور مومنین کے ایمان کی آزمائش میں اضافہ ہو جائے۔

اہم نکات

۱۔ مومن کو اہل باطل کی وقتی اوچھل کود سے متاثر نہیں ہونا چاہیے۔ جرم کے باوجود مہلت ملنا بہت بڑے عذاب کا پیش خیمہ ہے۔


آیت 4