آیت 35
 

لِیُکَفِّرَ اللّٰہُ عَنۡہُمۡ اَسۡوَاَ الَّذِیۡ عَمِلُوۡا وَ یَجۡزِیَہُمۡ اَجۡرَہُمۡ بِاَحۡسَنِ الَّذِیۡ کَانُوۡا یَعۡمَلُوۡنَ﴿۳۵﴾

۳۵۔ تاکہ اللہ ان کے بدترین اعمال کو مٹا دے اور جو بہترین اعمال انہوں نے انجام دیے ہیں انہیں ان کا اجر عطا کرے۔

تفسیر آیات

۱۔ اس آیت کا تعلق ممکن ہے عام محسنین سے ہو جن کا ذکر ذٰلِکَ جَزٰٓوٴُا الۡمُحۡسِنِیۡنَ میں ہے۔ یعنی جنت میں نیکی کرنے والوں کی خواہش نافذ ہو گی۔ اس سے ان سے سرزد شدہ بدتر گناہوں کا کفارہ ہے یعنی تلافی ہو جائے گی۔ چنانچہ صاحب تفسیر مجمع البیان نے لِیُکَفِّرَ کے معنی اسقط اللہ عنہم سے کیا ہے۔ چونکہ ایمان گزشتہ تمام گناہوں کا کفارہ ہوتا ہے۔

۲۔ وَ یَجۡزِیَہُمۡ اَجۡرَہُمۡ: ان کے بہتر اعمال کا ثواب بھی اسی میں یعنی ان کے ارادوں کے نفاذ میں ہے۔ اس آیت میں دو لفظ اَسۡوَاَ (بدتر) اور احسن (بہتر) کی تعبیر کا مطلب یہ نہیں ہے کہ بعض فرائض و مستحبات حسن ہیں اور بعض احسن اور بعض گناہ سئی (بد) ہیں اور بعض اَسۡوَاَ (بدتر) ہیں بلکہ فرائض پر عمل کرنا سب احسن ہے اور گناہ سب کے سب اَسوأ (بدتر) ہیں۔

اہم نکات

۱۔ ایمان و تصدیق تمام گناہوں کا کفارہ ہے اور استحقاق ثواب کا ذریعہ۔


آیت 35