آیت 34
 

لَہُمۡ مَّا یَشَآءُوۡنَ عِنۡدَ رَبِّہِمۡ ؕ ذٰلِکَ جَزٰٓوٴُا الۡمُحۡسِنِیۡنَ ﴿ۚۖ۳۴﴾

۳۴۔ ان کے لیے جو کچھ وہ چاہیں ان کے رب کے پاس ہے، نیکی کرنے والوں کی یہی جزا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ ان کے لیے جنت میں اللہ کے پاس وہ سب کچھ ہے جو وہ چاہتے ہوں گے۔ واضح رہے جس طرح کائنات میں اللہ کا ارادۂ تکوینی نافذ ہے: یَفۡعَلُ مَا یَشَآءُ۔ (۳ آل عمران: ۴۰) جو کچھ اللہ تعالیٰ چاہے کر لیتا ہے۔ صرف ارادہ کرنے کی دیر ہوتی ہے:

اِنَّمَاۤ اَمۡرُہٗۤ اِذَاۤ اَرَادَ شَیۡئًا اَنۡ یَّقُوۡلَ لَہٗ کُنۡ فَیَکُوۡنُ﴿۸۲﴾ (۳۶ یٰس : ۸۲)

جب وہ کسی چیز کا ارادہ کر لیتا ہے تو بس اس کا امر یہ ہوتا ہے: ہو جا پس وہ ہو جاتی ہے۔

اسی طرح کل جنت میں اہل جنت کا ارادہ نافذ العمل ہو گا۔ صرف چاہنے کی دیر ہو گی وہ چیز سامنے ہو گی۔

۲۔ ذٰلِکَ جَزٰٓوٴُا الۡمُحۡسِنِیۡنَ: اس ارادے کا نفاذ وہ جزا اور ثواب ہے جو نیکی کرنے والوں کو ملے گا۔

اہم نکات

۱۔ اہل جنت کا ارادہ نافذ ہو گا۔


آیت 34