آیت 31
 

ثُمَّ اِنَّکُمۡ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ عِنۡدَ رَبِّکُمۡ تَخۡتَصِمُوۡنَ﴿٪۳۱﴾

۳۱۔ پھر قیامت کے دن تم سب اپنے رب کے سامنے مقدمہ پیش کرو گے۔

تفسیر آیات

قیامت کے دن اللہ کے سامنے ہر مظلوم اپنا مقدمہ پیش کرے گا۔ اس جگہ نہایت قابل توجہ ہے کہ اس روایت میں جو صحیح بخاری اور دیگر کتب احادیث میں آئی ہے حضرت علی علیہ السلام فرماتے ہیں:

انا اول من یجثو بین یدی الرحمن للخصومۃ یوم القیامۃ۔ ( صحیح البخاری ۴: ۱۴۵۸، کتاب المغازی ، باب ۷ ح ۳۷۴۷۔ عمدۃ عیون صحاح الأخبار في مناقب إمام الأبرار ، ص ۳۱۱ فصل ۳۶۔)

روز قیامت سب سے پہلے میں اللہ کے سامنے اپنا مقدمہ پیش کروں گا۔

چنانچہ آپ علیہ السلام کی قبر مبارک کی زیارت اورامام صادق علیہ السلام سے مروی روایت میں یہ جملہ موجود ہے:

السَّلَامُ عَلَیْکَ یَا وَلِیَّ اللہِ اَنْتَ اَوَّلُ مَظْلُومٍ وَ اَوَّلُ مَنْ غُصِبَ حَقُّہُ صَبَرْتَ۔۔۔۔ (الکافی ۴: ۵۶۹)

سلام تجھ پر اے ولی خدا! آپ پہلے وہ مظلوم ہیں اور پہلی ہستی ہیں جس کا حق غصب کیا گیا پھر آپ نے صبر کیا۔

اہم نکات

۱۔ قیامت کے دن دنیا میں سب سے پہلا مظلوم، اپنا مقدمہ سب سے پہلے پیش کرے گا۔


آیت 31