آیات 27 - 28
 

وَ لَقَدۡ ضَرَبۡنَا لِلنَّاسِ فِیۡ ہٰذَا الۡقُرۡاٰنِ مِنۡ کُلِّ مَثَلٍ لَّعَلَّہُمۡ یَتَذَکَّرُوۡنَ ﴿ۚ۲۷﴾

۲۷۔ اور ہم نے اس قرآن میں لوگوں کے لیے ہر طرح کی مثالیں دی ہیں شاید وہ نصیحت حاصل کریں۔

قُرۡاٰنًا عَرَبِیًّا غَیۡرَ ذِیۡ عِوَجٍ لَّعَلَّہُمۡ یَتَّقُوۡنَ﴿۲۸﴾

۲۸۔ ایسا قرآن جو عربی ہے، جس میں کوئی عیب نہیں ہے تاکہ یہ تقویٰ اختیار کریں۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ لَقَدۡ ضَرَبۡنَا لِلنَّاسِ: اس آیت کی تشریح کے لیے ملاحظہ ہو سورہ روم آیت ۵۸۔

۲۔ قُرۡاٰنًا عَرَبِیًّا: یہ مثالیں اس قرآن میں بیان کی ہیں جو عربی یا فصیح زبان میں ہے تاکہ مخاطبین اول کے لیے اس دستور حیات کا سمجھنا آسان ہو جائے چونکہ قرآنی تعلیمات کو دیگر اقوام اور آنے والی نسلوں تک پہنچانا ان مخاطبین اول کی ذمہ داری ہے۔

۳۔ غَیۡرَ ذِیۡ عِوَجٍ: اس کے بیان میں کوئی عیب نہیں ہے، نہ کوئی پیچیدگی نہ تضاد بیانی:

وَ لَقَدۡ یَسَّرۡنَا الۡقُرۡاٰنَ لِلذِّکۡرِ فَہَلۡ مِنۡ مُّدَّکِرٍ﴿۱۷﴾ (۵۴ قمر: ۱۷)

اور بتحقیق ہم نے اس قرآن کو نصیحت کے لیے آسان بنا دیا ہے تو کیا ہے کوئی نصیحت قبول کرنے والا؟

اہم نکات

۱۔ بیان احکام کے بارے میں قرآن میں کوئی پیچیدگی نہیں ہے۔


آیات 27 - 28