آیت 9
 

اَمۡ عِنۡدَہُمۡ خَزَآئِنُ رَحۡمَۃِ رَبِّکَ الۡعَزِیۡزِ الۡوَہَّابِ ۚ﴿۹﴾

۹۔ کیا ان کے پاس تیرے غالب آنے والے فیاض رب کی رحمت کے خزانے ہیں؟

تفسیر آیات

۱۔ مشرکین کے اس اعتراض کا جواب ہے: کیا ہمارے درمیان یہی ایک رہ گیا تھا جسے نبوت کے لیے منتخب کیا۔ فرمایا: کیا اللہ تعالیٰ کی رحمتوں کے خزانوں کے مالک یہ لوگ ہیں جو یہ کہہ دیں کہ ہماری مرضی کے بغیر کسی کو نبوت کا منصب کیسے دیا؟

۲۔ الۡعَزِیۡزِ الۡوَہَّابِ: جب کہ آپ کا رب ہر قوت پر غالب آنے والا ہے۔ اس کے فیصلے کو غلبہ حاصل ہے۔ آپ کا رَب وَہَّاب ، عنایتوں اور بخششوں کا مالک ہے۔اللہ کسی عنایت پر بخل کرنے والا نہیں ہے۔ اپنی فیاضی اس وقت روکتا ہے جب کسی میں فیض لینے کی ظرفیت نہ ہو۔


آیت 9