آیت 55
 

اِنَّ اَصۡحٰبَ الۡجَنَّۃِ الۡیَوۡمَ فِیۡ شُغُلٍ فٰکِہُوۡنَ ﴿ۚ۵۵﴾

۵۵۔ آج اہل جنت یقینا کیف و سرور کے ساتھ مشغلے میں ہوں گے۔

تشریح کلمات

شُغُلٍ:

( ش غ ل ) ایسی مصروفیت جس کی وجہ سے دوسرے کاموں کی طرف توجہ نہ دی جا سکے۔

فٰکِہُوۡنَ:

( ف ک ھ ) الفکاھۃ خوش طبعی کی باتیں۔ خوش گپی۔

تفسیر آیات

۱۔ اس دن اہل جنت شُغُلٍ فٰکِہُوۡنَ مصروفیت میں ہوں گے۔ نعمتوں میں مشغول ہوں گے۔ ہر چیز سے بے پرواہ اور بے فکر ہو کر نہایت آسودگی کے ساتھ کیف و سرور فٰکِہُوۡنَ میں ہوں گے۔

یہ حالت اللہ کی بارگاہ میں حاضری دینے اور حساب سے فارغ ہونے کے بعد کی ہو سکتی ہے۔ جیساکہ دوسری جگہ فرمایا:

وَّ یَنۡقَلِبُ اِلٰۤی اَہۡلِہٖ مَسۡرُوۡرًا ﴿۹﴾ (۸۴ انشقاق: ۹)

اور وہ اپنے گھر والوں کی طرف خوشی سے پلٹے گا۔

مومن سے ایک آسان حساب لیا جائے گا اور حساب سے فارغ ہونے کے بعد وہ اپنے خاندان کے پاس خوشی سے واپس جائے گا۔

۲۔ فٰکِہُوۡنَ: مزے لینا۔ ہنسی مزاح میں مشغول ہونا:

فٰکِہِیۡنَ بِمَاۤ اٰتٰہُمۡ رَبُّہُمۡ۔۔۔۔ (۵۲ طور: ۱۸)

ان کے رب نے جو کچھ انہیں عطا کیا ہے اس پر وہ خوش ہوں گے۔


آیت 55