آیت 54
 

فَالۡیَوۡمَ لَا تُظۡلَمُ نَفۡسٌ شَیۡئًا وَّ لَا تُجۡزَوۡنَ اِلَّا مَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ﴿۵۴﴾

۵۴۔ اس روز کسی پر کچھ بھی ظلم نہیں کیا جائے گا اور تمہیں بس وہی بدلہ دیا جائے گا جیسا تم عمل کرتے رہے ہو۔

تفسیر آیات

۱۔ فَالۡیَوۡمَ لَا تُظۡلَمُ نَفۡسٌ: آج کی اس عدالت گاہ میں کسی پر شَیۡئًا کسی قسم کا ظلم نہ ہو گا چونکہ حساب لینے والی ذات وہ ہے جو کسی چیز کی محتاج نہیں ہے کہ ظلم کے ذریعے اسے حاصل کیا جائے۔

۲۔ وَّ لَا تُجۡزَوۡنَ اِلَّا مَا کُنۡتُمۡ تَعۡمَلُوۡنَ: دوسری بات عدم ظلم کی یہ ہے کہ اس عدالت میں ثواب و عقاب خود انسان کا اپنا عمل ہو گا۔ عمل سے ہٹ کر کوئی فیصلہ ہونا ہوتا تو ظلم کا سوال پیدا ہو سکتا ہے۔ چونکہ انسان کا عمل اگر اچھا ہے تو وہ اس کا ساتھ نہیں چھوڑتا اور اگر برا ہے تو وہ بھی اس کی جان نہیں چھوڑتا۔

اہم نکات

۱۔ ہر ایک کو خود اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہونا ہے: لَّدَیۡنَا مُحۡضَرُوۡنَ۔

۲۔ انسان کا اپنا عمل اس کے حق میں یا خلاف فیصلہ دے گا۔


آیت 54