آیت 8
 

اِنَّا جَعَلۡنَا فِیۡۤ اَعۡنَاقِہِمۡ اَغۡلٰلًا فَہِیَ اِلَی الۡاَذۡقَانِ فَہُمۡ مُّقۡمَحُوۡنَ﴿۸﴾

۸۔ ہم نے ان کی گردنوں میں طوق ڈال رکھے ہیں اور وہ ٹھوڑیوں تک (پھنسے ہوئے) ہیں اسی لیے ان کے سر اوپر کی طرف الٹے ہوئے ہیں۔

تشریح کلمات

مُّقۡمَحُوۡنَ:

( ق م ح ) فراء اور زجاج کے مطابق المقمح سر اٹھانے اور آنکھ بند کرنے کو کہتے ہیں۔

لسان العرب میں مادہ قمح میں ایک حدیث بیان ہوئی ہے:

و فی حدیث علی کرم اللّٰہ وجہہ قال لہ النبی صلی اللہ علیہ وسلم ستقدم علی اللہ تعالی انت و شیعتک راضیین مرضیین و یقدم علیک عدوک مقمحین ثم جمع یدہ الی عنقہ یریہم کیف الاقماع۔

حضرت علی کرم اللّٰہ وجہہ کی ایک حدیث میں آیا ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: آپ اور آپ کے شیعہ اللہ کی بارگاہ میں، اللہ پر راضی اور اللہ ان سے راضی کی حالت میں پیش ہوں گے اور آپ کے دشمن آپ کے سامنے سر اوپر کی طرف الٹے ہوئے پیش ہوں گے۔ پھر آپ نے اپنے ہاتھ گردن کی طرف جمع کر کے دکھایا کہ اقماع کس طرح ہو گا۔

تفسیر آیات

جو لوگ ایمان نہیں لائیں گے ان کی ہٹ دھرمی اور نخوت و تکبر کو ہم ان کی گردن کا طوق بنائیں گے جس سے ان کے سر گردن کے اوپر کی طرف الٹے ہوئے ہوں گے۔ نہ صرف یہ کہ سامنے کا راستہ نہیں دیکھ پائیں گے بلکہ اپنے جسم تک کو بھی نہیں دیکھ سکیں گے کہ ان کے جسم کے ساتھ کیا ہو رہا ہے۔


آیت 8