آیت 6
 

وَ یَرَی الَّذِیۡنَ اُوۡتُوا الۡعِلۡمَ الَّذِیۡۤ اُنۡزِلَ اِلَیۡکَ مِنۡ رَّبِّکَ ہُوَ الۡحَقَّ ۙ وَ یَہۡدِیۡۤ اِلٰی صِرَاطِ الۡعَزِیۡزِ الۡحَمِیۡدِ﴿۶﴾

۶۔ اور جنہیں علم دیا گیا ہے وہ خوب جانتے ہیں کہ آپ کے رب کی طرف سے آپ پر جو کچھ نازل کیا گیا ہے وہ حق ہے اور وہ بڑے غالب آنے والے اور قابل ستائش (اللہ) کی راہ کی طرف ہدایت کرتا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ یَرَی الَّذِیۡنَ اُوۡتُوا الۡعِلۡمَ: قیامت کے بارے میں آپؐ کے موقف کو دانشمند لوگ خوب جانتے ہیں کہ مبنی برحق ہے۔ قیامت کا وقوع عملی و عقلی اعتبار سے ضروری ہے۔ تمام ادیان نے بالاتفاق قیامت کے بارے میں ایک ہی موقف اختیار کیا ہے۔ چنانچہ سائنسی اعتبار سے بھی حیات بعدالموت کی تائید ہوتی ہے۔

۲۔ وَ یَہۡدِیۡۤ اِلٰی صِرَاطِ الۡعَزِیۡزِ الۡحَمِیۡدِ: وَ یَہۡدِیۡۤ اور قرآن راہ نمائی بھی کرتا ہے اس خدا کی راہ کی طرف جو بالا دست ہے کہ قیامت برپا کرنے پر قادرہے اور وہ حمید قابل حمدو ستائش ہے۔

اہم نکات

۱۔ اس آیت سے علماء کی فضیلت اور مقام کا اندازہ ہوتا ہے۔

۲۔ علم رکھنے والے قیامت پر یقین رکھتے ہیں۔


آیت 6