آیات 8 - 9
 

اِنَّ الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ لَہُمۡ جَنّٰتُ النَّعِیۡمِ ۙ﴿۸﴾

۸۔ جو لوگ ایمان لائیں اور نیک اعمال انجام دیں ان کے لیے نعمت والے باغات ہوں گے،

خٰلِدِیۡنَ فِیۡہَا ؕ وَعۡدَ اللّٰہِ حَقًّا ؕ وَ ہُوَ الۡعَزِیۡزُ الۡحَکِیۡمُ﴿۹﴾

۹۔ جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے یہ اللہ کا سچا وعدہ ہے اور وہ بڑا غالب آنے والا، حکمت والا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ بیہودہ گو لوگوں کے مقابلے میں اہل ایمان ہیں جو عمل صالح سے اپنے ایمان کا ثبوت بھی پیش کرتے ہیں۔ ان کے لیے جنت کی نعمتوں کی فراوانی ہے۔ یہ فراوانی ابدی ہو گی۔

۲۔ وَعۡدَ اللّٰہِ حَقًّا: یہ اللہ کا وہ وعدہ برحق ہے جس کی کسی عذر کی وجہ سے خلاف ورزی نہیں ہو سکتی چونکہ وعدہ کرنے والا عزیز ہے، بالا دست، غالب آنے والا ہے۔ کسی غلط فہمی کی بنا پر وعدہ نہیں فرمایا۔ وہ حکیم ہے۔


آیات 8 - 9