آیت 7
 

وَ اِذَا تُتۡلٰی عَلَیۡہِ اٰیٰتُنَا وَلّٰی مُسۡتَکۡبِرًا کَاَنۡ لَّمۡ یَسۡمَعۡہَا کَاَنَّ فِیۡۤ اُذُنَیۡہِ وَقۡرًا ۚ فَبَشِّرۡہُ بِعَذَابٍ اَلِیۡمٍ﴿۷﴾

۷۔ اور جب اسے ہماری آیات سنائی جاتی ہیں تو وہ تکبر کے ساتھ اس طرح منہ موڑ لیتا ہے جیسے اس نے سنا ہی نہ ہو، گویا اس کے دونوں کان بہرے ہیں، پس اسے دردناک عذاب کی بشارت دے دیں۔

تفسیر آیات

۱۔ جو لوگ لَہۡوَ الۡحَدِیۡثِ یعنی غنا جیسے گناہ کبیرہ کے مرتکب ہوتے ہیں انہیں اگر اللہ کی آیات پڑھ کر سنا ئی جائیں تو وہ بڑی نخوت و تکبر کے ساتھ منہ موڑ لیتے ہیں۔ ( صدق اللہ )

۲۔ کَاَنۡ لَّمۡ یَسۡمَعۡہَا: ایسی بے اعتنائی اختیار کرتے ہیں کہ جیسے کسی کلام کو سنا ہی نہیں ہے۔ گویا اس کے پاس قوت سماعت ہے ہی نہیں۔

۳۔ فَبَشِّرۡہُ: اس کو دردناک عذاب کی بشارت دو۔ عذاب اور بشارت!! اللہ تعالیٰ اس شخص کے ساتھ تمسخرانہ لہجے میں بات کرتا ہے۔ اسے درد ناک عذاب کی خوش خبری سنا دو۔

اہم نکات

۱۔ لَہۡوَ الۡحَدِیۡثِ یعنی غنا پر جہنم کی سزا ہے۔

۲۔ آیات قرآنی کو ناپسند کرنا درد ناک عذاب کو دعوت دینا ہے۔


آیت 7