آیات 94 - 95
 

فَمَنِ افۡتَرٰی عَلَی اللّٰہِ الۡکَذِبَ مِنۡۢ بَعۡدِ ذٰلِکَ فَاُولٰٓئِکَ ہُمُ الظّٰلِمُوۡنَ﴿؃۹۴﴾

۹۴۔ اس کے بعد بھی جنہوں نے اللہ کی طرف جھوٹی نسبت دی وہی لوگ ظالم ہیں۔

قُلۡ صَدَقَ اللّٰہُ ۟ فَاتَّبِعُوۡا مِلَّۃَ اِبۡرٰہِیۡمَ حَنِیۡفًا ؕ وَ مَا کَانَ مِنَ الۡمُشۡرِکِیۡنَ﴿۹۵﴾

۹۵۔ کہدیجئے: اللہ نے سچ فرمایا، پس تم یکسوئی سے دین ابراہیمی کی پیروی کرو اور ابراہیم مشرکین میں سے نہ تھے۔

تفسیر آیات

۱۔ فَمَنِ افۡتَرٰی عَلَی اللّٰہِ الۡکَذِبَ: جو لوگ دلیل و حجت قائم ہونے کے بعد بھی افترا جاری رکھیں تو ظالم ہوں گے۔ ان پر حجت پوری ہونے سے قبل بھی اللہ پر جھوٹ کہنے کی وجہ سے یہ لوگ ظالموں میں شامل تھے لیکن حجت پوری ہونے کے بعد ان کی طرف سے زیادتی کی انتہا ہو گی۔

۲۔ قُلۡ صَدَقَ اللّٰہُ: آپ کہدیجیے اللہ کا یہ فرمان سچا ہے کہ بنی اسرائیل کے لیے کھانے کی ساری چیزیں حلال تھیں۔ اِلَّا مَا حَرَّمَ اِسۡرَآءِیۡلُ عَلٰی نَفۡسِہٖ ۔ مگر وہ جو اسرائیل نے خود حرام کر لی تھیں اور اللہ کا یہ فرمان بھی سچا ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دین ابراہیمی پر ہیں اور ابراہیم (ع) کا دین، توحید کا دین ہے، جو اسلام کا دین ہے۔

۳۔ فَاتَّبِعُوۡا مِلَّۃَ اِبۡرٰہِیۡمَ حَنِیۡفًا: پس اونٹ کا گوشت اور دودھ حلال ہونے میں ابراہیم کی پیروی کرو۔ اس ابراہیم (ع) کی پیروی کرو جو حنیف ہیں۔ یکسوئی کے ساتھ اللہ کی وحدانیت کے قائل تھے۔ تمہارے طرح مشرک نہیں تھے۔


آیات 94 - 95