آیت 60
 

اَلۡحَقُّ مِنۡ رَّبِّکَ فَلَا تَکُنۡ مِّنَ الۡمُمۡتَرِیۡنَ﴿۶۰﴾

۶۰۔ حق آپ کے رب کی طرف سے ہے، پس آپ شک کرنے والوں میں سے نہ ہوں۔

تفسیر آیات

یہاں خطاب اگرچہ رسول کریم (ص) سے ہے، تاہم اس کلام کے حقیقی مخاطب افراد امت ہیں اور ان کو یہ سمجھانا مقصود ہے کہ حق وہ ہے جو اللہ کی جانب سے ہو۔ اللہ ہی حق کا منبع اور سرچشمہ ہے۔ اللہ کے علاوہ دوسرے حق کے ساتھ تو ہو سکتے ہیں، لیکن حق کا منبع و سرچشمہ نہیں بن سکتے۔ حق کا سرچشمہ صرف اللہ تعالیٰ ہے۔ لہٰذا جو بات سرچشمۂ حق کی طرف سے ہو (یعنی آپ (ص) کی رسالت) اس میں شک کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔

اہم نکات

۱۔ حق کا سرچشمہ اللہ کی ذات ہے۔ پس امور خداوندی میں شک کرنا حق میں شک کرنے کے مترادف ہے، جس کی گنجائش نہیں۔


آیت 60