آیت 22
 

اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ حَبِطَتۡ اَعۡمَالُہُمۡ فِی الدُّنۡیَا وَ الۡاٰخِرَۃِ ۫ وَ مَا لَہُمۡ مِّنۡ نّٰصِرِیۡنَ﴿۲۲﴾

۲۲۔ ایسے لوگوں کے اعمال دنیا و آخرت میں برباد ہو گئے اور ان کا کوئی مددگار نہیں۔

تفسیر آیات

حَبِطَتۡ اَعۡمَالُہُمۡ: دنیا میں تویہ لوگ کسی نیک نامی کے سزاوار نہ رہے اور انبیاء کی زبان سے ان کا راز فاش ہو جانے کی وجہ سے قابل نفرت ہو گئے۔

وَ الۡاٰخِرَۃِ: آخرت میں بھی ان کے اعمال کا نہ کوئی ثواب ہو گا اور نہ ہی کوئی ان کی شفاعت کرنے والا ہو گا، کیونکہ انبیاء (ع) اور عدل و انصاف کے داعیوں کو قتل کرنے کی وجہ سے ان میں کوئی خوبی نہ رہی۔ جب عمل کرنے والے میں خوبی نہیں رہتی تو عمل کی خوبی بھی ختم ہو جاتی ہے۔ یوں ان کے اعمال حبط ہو جائیں گے۔

اَعۡمَالُہُمۡ سے مراد توریت پر عمل کرنے اور شریعت موسیٰ علیہ السلام کے ساتھ متمسک رہنے کے عمل کا بے نتیجہ رہنا ہے۔ حبط اعمال کے بارے میں تفصیل کے لیے سورہ احزاب، آیت ۱۹ اور سورہ حجرات، آیت ۴۹ ملاحظہ فرمائیں۔


آیت 22