آیت 41
 

مَثَلُ الَّذِیۡنَ اتَّخَذُوۡا مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ اَوۡلِیَآءَ کَمَثَلِ الۡعَنۡکَبُوۡتِ ۖۚ اِتَّخَذَتۡ بَیۡتًا ؕ وَ اِنَّ اَوۡہَنَ الۡبُیُوۡتِ لَبَیۡتُ الۡعَنۡکَبُوۡتِ ۘ لَوۡ کَانُوۡا یَعۡلَمُوۡنَ﴿۴۱﴾

۴۱۔ جنہوں نے اللہ کو چھوڑ کر دوسروں کو اپنا ولی بنایا ہے ان کی مثال اس مکڑی کی سی ہے جو اپنا گھر بناتی ہے اور گھروں میں سب سے کمزور یقینا مکڑی کا گھر ہے اگر یہ لوگ جانتے ہوتے۔

تفسیر آیات

اس کائنات میں قوت کا سرچشمہ اللہ کی ذات ہے۔ اگر کسی کے پاس کوئی طاقت موجود ہے تو اسی سرچشمے سے متصل اور اسی طاقت کے ذیل میں واقع ہونے کی وجہ سے ہے۔ اگر کوئی اس سلسلے میں باہر چلا جاتا ہے اور غیر اللہ سے لو لگاتا ہے تو اس غیر اللہ کی بے ثباتی اور ناتوانی مکڑی کے جالے کی طرح ہے جو معمولی چوٹ کا بھی مقابلہ نہیں کر سکتا۔

لہٰذا جو لوگ غیر اللہ سے اپنی امیدیں وابستہ کرتے اور اس حیات کے لیے غیر اللہ سے سہارا لینا چاہتے ہیں وہ ایسے ہیں جیسے مکڑی کے جالے کو اپنے لیے سہارا سمجھیں۔ بھلا مکڑی کا جال انہیں کو کس مصیبت سے بچائے گا اور زندگی میں کس کام کے لیے ان کا سہارا بنے گا۔

اہم نکات

۱۔ جو غیر اللہ کو اپنا سہارا سمجھے وہ بے سہارا ہے۔


آیت 41