آیت 5
 

مَنۡ کَانَ یَرۡجُوۡا لِقَآءَ اللّٰہِ فَاِنَّ اَجَلَ اللّٰہِ لَاٰتٍ ؕ وَ ہُوَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ﴿۵﴾

۵۔ جو اللہ کے حضور پہنچنے کی امید رکھتا ہے تو (وہ باخبر رہے کہ) اللہ کا مقرر کردہ وقت یقینا آنے ہی والا ہے اور وہ بڑا سننے والا، جاننے والا ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ مَنۡ کَانَ یَرۡجُوۡا لِقَآءَ اللّٰہِ: اس آیہ شریفہ میں لِقَآءَ اللّٰہِ سے مراد اللہ کے سامنے حساب کے لیے حاضر ہونا ہے جہاں وہ تمام حجاب ہٹ جائیں گے جو دنیا میں اس کی آنکھوں کے سامنے تھے اور حقائق روشن ہو کر سامنے آئیں گے۔

اس آیت کا رخ کلام مؤمنین مکہ کی طرف ہو سکتا ہے کہ جس طرح مشرکین اللہ کی گرفت سے نکل نہیں سکتے بالکل اسی طرح جو اللہ کی بارگاہ میں حاضر ہونے پر ایمان رکھتے ہیں وہ بھی جان لیں کہ وہ مقررہ وقت آنے والا ہے جس میں وہ اپنے رب کے پاس سے اجر و ثواب حاصل کریں گے۔

۲۔ وَ ہُوَ السَّمِیۡعُ الۡعَلِیۡمُ: جس کی بارگاہ میں حاضر ہونا ہے وہ تمام آوازوں کا سننے والا، تمام افعال و کردار کا جاننے والا ہے۔

اہم نکات

۱۔ نہ ایمان کے مدعی امتحان سے بچ سکتے ہیں، نہ منکرین انتقام سے۔


آیت 5