آیت 3
 

نَتۡلُوۡا عَلَیۡکَ مِنۡ نَّبَاِ مُوۡسٰی وَ فِرۡعَوۡنَ بِالۡحَقِّ لِقَوۡمٍ یُّؤۡمِنُوۡنَ﴿۳﴾

۳۔ ہم آپ کو موسیٰ اور فرعون کا واقعہ اہل ایمان کے لیے حقیقت کے مطابق سناتے ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ نَتۡلُوۡا عَلَیۡکَ مِنۡ نَّبَاِ مُوۡسٰی: ہم آپ کو موسیٰ و فرعون کا واقعہ سناتے ہیں جس میں درس ہے، عبرت ہے، نوید ہے، سنت تاریخ کا فہم اور قوموں کے زوال و عروج کے اسباق ہیں۔

۲۔ بِالۡحَقِّ: یہ قصہ حق اور واقعیت پر مبنی ہے۔ خود ساختہ داستانوں کی طرح نہیں ہے چونکہ واقع منشاء آثار ہوتے ہیں اور حق پر مبنی واقعات درس آموز ہوتے ہیں۔

۳۔ لِقَوۡمٍ یُّؤۡمِنُوۡنَ: یہ واقعہ اہل ایمان کے لیے سناتے ہیں چونکہ اس سے درس لینے والے وہی ایمان والے ہوں گے جو فراعنہ قریش کے مقابلے میں کمزور طبقہ سے تعلق رکھتے ہیں جو تقریباً ایسے حالات سے گزر رہے ہیں جن سے بنی اسرائیل گزر رہے تھے۔


آیت 3