آیت 56
 

فَمَا کَانَ جَوَابَ قَوۡمِہٖۤ اِلَّاۤ اَنۡ قَالُوۡۤا اَخۡرِجُوۡۤا اٰلَ لُوۡطٍ مِّنۡ قَرۡیَتِکُمۡ ۚ اِنَّہُمۡ اُنَاسٌ یَّتَطَہَّرُوۡنَ﴿۵۶﴾

۵۶۔ تو ان کی قوم کا بس یہی جواب تھا کہ وہ کہیں لوط کے گھر والوں کو اپنی بستی سے نکال دو یہ لوگ بڑے پاکباز بنتے ہیں۔

تفسیر آیات

حضرت لوط علیہ السلام کی اس دعوت کو تمسخر کے ساتھ مسترد کرتے، طہارت و پاکیزگی کو عار و ننگ قرار دیتے اور یہ اعلان کرتے ہیں:

اَخۡرِجُوۡۤا اٰلَ لُوۡطٍ مِّنۡ قَرۡیَتِکُمۡ: آل لوط کو ملک بدر کرو۔ انہیں اپنے شہر سے نکال باہر کرنے کی وجہ، یہ اعلان کرتے ہیں :

اِنَّہُمۡ اُنَاسٌ یَّتَطَہَّرُوۡنَ: یہ لوگ پاکیزگی چاہتے ہیں۔ پاکیزگی اور طہارت پسندی اس معاشرے میں عار و ننگ شمار ہوتی تھی۔

ہم اکیسویں صدی کے مغربی اور مغرب زدہ معاشروں کا مشاہدہ کرنے والوں کے لیے یہ بات باعث تعجب نہیں ہے چونکہ ان معاشروں میں وہ بات عار و ننگ شمار ہوتی ہے جو انسانی طہارت ، غیرت، عزت و ناموس سے متعلق ہے۔ چنانچہ حجاب عیب شمار ہوتا ہے اور فرینڈز کے نام سے چار پانچ نامحرم مردوں کے ساتھ روابط رکھنا فخر اور عزت شمار ہوتی ہے۔


آیت 56