آیت 5
 

اُولٰٓئِکَ الَّذِیۡنَ لَہُمۡ سُوۡٓءُ الۡعَذَابِ وَ ہُمۡ فِی الۡاٰخِرَۃِ ہُمُ الۡاَخۡسَرُوۡنَ﴿۵﴾

۵۔ یہ وہ لوگ ہیں جن کے لیے برا عذاب ہے اور آخرت میں یہی سب سے زیادہ خسارے میں ہوں گے۔

۳۔ منکرین قیامت جو خسارہ اٹھانے والے ہیں اس کا تصور کرنا بھی مشکل ہے۔ چونکہ جب یوم آخرت آ جائے گا تو منکر کو علم ہو گا کہ میں کسی وقتی مسئلے میں نہیں ابدی زندگی کے مسئلے میں خسارے میں ہوں : ذٰلِکَ ہُوَ الۡخُسۡرَانُ الۡمُبِیۡنُ (۲۲ حج: ۱۱۔ (ترجمہ) یہی کھلا نقصان ہے)

اہم نکات

۱۔ سب سے بڑا خسارہ، آخرت کی زندگی کا خسارہ ہے۔


آیت 5