آیت 3
 

لَعَلَّکَ بَاخِعٌ نَّفۡسَکَ اَلَّا یَکُوۡنُوۡا مُؤۡمِنِیۡنَ﴿۳﴾

۳۔ شاید اس رنج سے کہ یہ لوگ ایمان نہیں لاتے آپ اپنی جان کھو دیں گے۔

تشریح کلمات

بخع:

( ب خ ع ) کے معنی غم سے اپنے تئیں ہلاک کر ڈالنا کے ہیں۔

تفسیر آیات

سیاق کلام سے مفہوم ہوتا ہے کہ یہ آیت مکی زندگی کے اواسط سے متعلق ہے۔ جس میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم تبلیغ رسالت کے مشکل ترین مرحلے سے گزر رہے ہیں۔ آپؐ کی رسالت کو نہ صرف یہ کہ پذیرائی نہیں مل رہی بلکہ تکذیب و ایذاء اور اہانت کا سلسلہ تیز ہو جاتا ہے۔ مشرکین کی بڑھتے ہوئے سازشوں سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بار رسالت سنگین ہوتا جا رہا ہے۔ اس حد تک سنگینی کہ اللہ تعالیٰ یہ ارشاد فرمائے: ان مشرکین کے ایمان نہ لانے کی وجہ سے شاید آپ اپنی جان کھو دیں۔

ایک اور اعتبار سے بھی اس آیت کو سمجھنا چاہیے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم لوگوں پر کس قدر مہربان تھے کہ ان کے ایمان نہ لانے اور جہنمی بن جانے پر اس قدر دکھ ہوتا کہ اپنی جان کھو دیں۔


آیت 3