آیت 26
 

اَلۡمُلۡکُ یَوۡمَئِذِۣ الۡحَقُّ لِلرَّحۡمٰنِ ؕ وَ کَانَ یَوۡمًا عَلَی الۡکٰفِرِیۡنَ عَسِیۡرًا﴿۲۶﴾

۲۶۔ اس دن سچی بادشاہی صرف خدائے رحمن کی ہو گی اور کفار کے لیے وہ بہت مشکل دن ہو گا۔

تفسیر آیات

۱۔ اَلۡمُلۡکُ یَوۡمَئِذِۣ: قیامت کے دن وہ تمام علل و اسباب معطل ہو جائیں گے جن کے ذریعے دنیا میں لوگ تسلط قائم کرتے تھے۔ وہاں صرف اور صرف ارادۂ الٰہی نافذ ہو گا۔ اس طرح اس دن صرف اللہ تعالیٰ کی بادشاہی ہو گی۔

اَلۡمُلۡکُ موصوف، الۡحَقُّ صفت ہے۔ ترتیب کلام اس طرح ہے: الملک الحق یومئذ للرحمٰن ۔

۲۔ وَ کَانَ یَوۡمًا عَلَی الۡکٰفِرِیۡنَ عَسِیۡرًا: جب تمام اسباب، وسائل معطل ہو جائیں گے اور صرف اپنے اعمال کا نتیجہ بھگتنا ہو گا تو کفار کے لیے ایسے حالات سے سخت دن قابل تصور نہیں ہے۔

اہم نکات

۱۔جب قیامت کے دن صرف ارادۂ الٰہی نافذ ہو گا تو دنیا میں ارادۂ الٰہی کی خلاف ورزی کرنے والوں کے لیے قیامت سخت ترین دن ہو گا۔


آیت 26