آیات 8 - 9
 

وَ یَدۡرَؤُا عَنۡہَا الۡعَذَابَ اَنۡ تَشۡہَدَ اَرۡبَعَ شَہٰدٰتٍۭ بِاللّٰہِ ۙ اِنَّہٗ لَمِنَ الۡکٰذِبِیۡنَ ۙ﴿۸﴾

۸۔ اور عورت سے سزا اس صورت میں ٹل سکتی ہے کہ وہ چار مرتبہ اللہ کی قسم کھا کر گواہی دے کہ یہ شخص جھوٹا ہے۔

وَ الۡخَامِسَۃَ اَنَّ غَضَبَ اللّٰہِ عَلَیۡہَاۤ اِنۡ کَانَ مِنَ الصّٰدِقِیۡنَ﴿۹﴾

۹۔ اور پانچویں مرتبہ کہے کہ مجھ پر اللہ کا غضب ہو اگر وہ سچا ہے۔

تفسیر آیات

عورت سے زنا کی سزا اس وقت ٹل جائے گی اگر عورت چار مرتبہ یہ کہے: میں اللہ کے ساتھ گواہی دیتی ہوں کہ شوہر اپنے الزام میں جھوٹا ہے۔

پانچویں مرتبہ یہ کہے: اگر شوہر سچا ہے تو اللہ کا غضب ہو اس پر۔

اس عمل کو فقہی اصطلاح میں pلعان کہتے ہیں۔ اگر زن و شوہر درج بالا طریقے سے لعان کریں تو یہ عورت اس مرد پر ہمیشہ کے لیے حرام ہو جاتی ہے۔

[لعان] کی شرائط:

لعان کے طرفین کا مکلف ہونا شرط ہے۔ یعنی بالغ، عاقل ہوں۔

ii۔ عورت گونگی بہری نہ ہو۔

iii۔ عورت کے ساتھ ہمبستری ہو چکی ہو۔

iv۔ صیغہ لعان میں اشھد (شہادت دیتا ہوں/دیتی ہوں) کا تلفظ ہو۔

v۔ صیغہ تلفظ کے وقت دونوں کھڑے ہوں۔

vi۔ ابتدا شوہر کی طرف سے ہو اور اس عورت کا تعین کرے جس کا لعان کرنا مقصود ہے۔

vii۔ صیغہ لعان عربی میں جاری کریں- اگر ممکن نہیں ہے تو غیر عربی میں بیان ہو سکتا ہے۔

viii۔ حاکم شرع کے سامنے لعان ہو- یعنی شرعی عدالت میں لعان کریں۔


آیات 8 - 9