آیت 116
 

فَتَعٰلَی اللّٰہُ الۡمَلِکُ الۡحَقُّ ۚ لَاۤ اِلٰہَ اِلَّا ہُوَ ۚ رَبُّ الۡعَرۡشِ الۡکَرِیۡمِ﴿۱۱۶﴾

۱۱۶۔ پس بلند و برتر ہے اللہ جو بادشاہ حقیقی ہے، اس کے سوا کوئی معبود نہیں، وہ عرش کریم کا رب ہے۔

تفسیر آیات

۱۔ فَتَعٰلَی اللّٰہُ: اللہ کی ذات اس تصور سے بالاتر ہے کہ کوئی کام بے مقصد اور عبث کرے۔ وہ ذات جن اوصاف کی مالک ہے اس سے عبث کا صادر ہونا ممکن نہیں ہے۔

۲۔ الۡمَلِکُ: وہ حقیقی بادشاہ ہے جیسے چاہے تصرف کر سکتا ہے۔ موت و حیات اسی کے ہاتھ میں ہے۔

۳۔ الۡحَقُّ: ایسا بادشاہ جو حق و حقیقت کا مالک ہے۔ غیر معقول اور عبث کا تصرف نہیں کر سکتا۔

۴۔ رَبُّ الۡعَرۡشِ الۡکَرِیۡمِ: عرش کا مالک ہے۔ کائنات کے تدبیری امور اسی کے ہاتھ میں ہیں۔

۵۔ الۡکَرِیۡمِ: عرش کو کریم کے ساتھ متصف کرنے کا یہ مقصد ہو سکتا ہے کہ چونکہ عرش اللہ تعالیٰ کے مقام تدبیری کا نام ہے لہٰذا کل کائنات پر اللہ کا کرم اس کے مقام تدبیری سے ہوتا ہے۔ واللہ اعلم بالصواب ۔


آیت 116