آیت 12
 

وَ لَقَدۡ خَلَقۡنَا الۡاِنۡسَانَ مِنۡ سُلٰلَۃٍ مِّنۡ طِیۡنٍ ﴿ۚ۱۲﴾

۱۲۔ اور بتحقیق ہم نے انسان کو مٹی کے جوہر سے بنایا۔

تشریح کلمات

سُلٰلَۃٍ:

اصل میں استخراج الشعر من العجین آٹے سے بال نکالنے کو کہتے ہیں۔ ( العین ) اسی لیے کسی چیز سے اس کا خلاصہ نکالنے کے معنوں میں استعمال ہوا ہے۔

تفسیر آیات

انسان کی تخلیق ارضی عناصر سے ہوئی ہے۔ مٹی پر پانی پڑنے سے نباتات اگتی ہیں۔ انسان ان نباتات کو اپنی غذا بناتے ہیں جن سے انسان کا خون بن جاتا ہے اور خون سے نطفہ بن جاتا ہے۔ اسی طرح زمین کا خلاصہ نباتات میں اور نباتات کا خلاصہ خون کی شکل میں اور خون کا خلاصہ نطفہ کی شکل میں آتا ہے پھر اس نطفے سے انسان کی تخلیق ہوتی ہے۔


آیت 12