آیات 10 - 11
 

اُولٰٓئِکَ ہُمُ الۡوٰرِثُوۡنَ ﴿ۙ۱۰﴾

۱۰۔ یہی لوگ وارث ہوں گے،

الَّذِیۡنَ یَرِثُوۡنَ الۡفِرۡدَوۡسَ ؕ ہُمۡ فِیۡہَا خٰلِدُوۡنَ﴿۱۱﴾

۱۱۔ جو (جنت) فردوس کی میراث پائیں گے جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔

تشریح کلمات

الۡفِرۡدَوۡسَ:

جنت کے باغات میں سے ایک باغ کا نام ہے۔

تفسیر آیات

ان اوصاف کے مالک مؤمنین جنت فردوس کے وارث ہوں گے۔ جس میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ وارث اسے کہتے ہیں کہ کسی کا مال بلا زحمت اس کے حصے میں آئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے روایت ہے:

تم میں سے ہر شخص کے لیے ایک گھر جنت میں ہے ایک جہنم میں۔ کوئی مرجاتا ہے اور جہنم جاتا ہے تو اس کا جنت میں گھر اہل جنت وراثت میں لیں گے۔ (مجمع البیان ذیل آیہ)

اہم نکات

۱۔ اوصاف مؤمن کی ابتدا اور انتہا نماز ہے۔ نماز میں خشوع سے شروع ہوئے اور نمازوں کی محافظت پر ختم ہوئے۔

۲۔ مؤمن (حدیث کے مطابق) رات کے عابد خٰشِعُوۡنَ اور دن کے شیر لِلزَّكٰوۃِ فٰعِلُوْنَ ہوتے ہیں۔

۳۔ خواہشات کو دبانا تقدس نہیں، صرف جائز طریقے سے پورا کرنا تقدس ہے: اِلَّا عَلٰۤی اَزۡوَاجِہِمۡ ۔۔۔


آیات 10 - 11