آیت 6
 

اِلَّا عَلٰۤی اَزۡوَاجِہِمۡ اَوۡ مَا مَلَکَتۡ اَیۡمَانُہُمۡ فَاِنَّہُمۡ غَیۡرُ مَلُوۡمِیۡنَ ۚ﴿۶﴾

۶۔ سوائے اپنی بیویوں اور ان کنیزوں کے جو ان کی ملکیت ہوتی ہیں کیونکہ ان پر کوئی ملامت نہیں ہے۔

تفسیر آیات

جنسی خواہشات کو جائز طریقے سے پورا کرنے میں کوئی ملامت نہیں ہے بلکہ عقد نکاح کی تاکید ہے۔

وَ اَنۡکِحُوا الۡاَیَامٰی مِنۡکُمۡ وَ الصّٰلِحِیۡنَ مِنۡ عِبَادِکُمۡ وَ اِمَآئِکُمۡ اِنۡ یَّکُوۡنُوۡا فُقَرَآءَ یُغۡنِہِمُ اللّٰہُ مِنۡ فَضۡلِہٖ ؕ وَ اللّٰہُ وَاسِعٌ عَلِیۡمٌ (۲۴ نور:۳۲)

اور تم میں سے جو لوگ بے نکاح ہوں اور تمہارے غلاموں اور کنیزوں میں سے جو صالح ہوں ان کا نکاح کر دو، اگر وہ نادار ہوں تو اللہ اپنے فضل سے انہیں غنی کر دے گا اور اللہ بڑی وسعت والا علم والا ہے۔

حدیث میں آیا ہے:

مَا بُنِیَ بِنَائٌ فِی الْاِسْلَامِ اَحَبُّ اِلَی اللہِ تَعَالَی مِنَ التَّزْوِیجِ ۔ (الفقیہ ۳: ۳۸۳ باب فضل التزویج)

اسلام میں ازدواج سے زیادہ اللہ کی پسندیدہ کوئی بنیاد نہیں ڈالی گئی۔

ایک انوکھا استدلال: ستم ظریفی ہے کہ اکثر لوگوں نے اسی آیت سے یہ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے کہ متعہ کی عورت ازواج میں شامل نہیں ہے لہٰذا اس آیت سے متعہ کا حکم منسوخ ہو گیا ہے۔ جبکہ اس آیت سے قطعی اور یقینی طور پر ثابت ہوتا ہے کہ متعہ کی عورت ازواج میں شامل ہے۔ اس کی وضاحت یہ ہے:

i۔ اس بات پر سب کا اتفاق ہے کہ یہ سورہ ’’ المؤمنون ‘‘ مکی ہے۔

ii۔ اس بات پر بھی سب کا اتفاق ہے کہ مکی دور میں متعہ رائج تھا۔

iii۔ یہ بات بھی ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ متعہ کی عورت مملوکہ کنیز نہیں ہے۔

لہٰذا یقینی طور پر متعہ کی عورت اَزْوَاجِہِمْ میں شامل ہے۔

واضح رہے کہ صحیح مسلم کی ایک روایت کے مطابق فتح مکہ کے روز رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے متعۃ النسآء کو ممنوع قرار دیا ( صحیح مسلم کتاب النکاح باب نکاح المتعۃ ) جب کہ صحیح مسلم کی دوسری روایت اس سے متصادم ہے جو جابر بن عبد اللہ انصاری نے روایت کی ہے:

ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اور ابوبکر و عمر کے عہد میں متعہ کیا کرتے تھے۔

انہی کی دوسری روایت میں آیا ہے:

حتی نہی عنہ عمر ۔ حضرت عمر کی طرف سے ممنوع ہونے تک۔ ( صحیح مسلم کتاب النکاح باب نکاح المتعۃ )

اس اندھے استدلال کا یہ کہنا ہے کہ اقلاً فتح مکہ تک، ورنہ عہد عمر تک رائج متعہ بہت پہلے مکی آیت سے منسوخ ہو چکا تھا۔ کَبُرَتۡ کَلِمَۃً تَخۡرُجُ مِنۡ اَفۡوَاہِہِمۡ ۔ ( ۱۸ کہف:۵)

نکاح متعہ کے بارے میں تفصیل سورۃ النسآء: ۲۴ میں ملاحظہ فرمائیں۔


آیت 6