آیت 3
 

وَ الَّذِیۡنَ ہُمۡ عَنِ اللَّغۡوِ مُعۡرِضُوۡنَ ﴿ۙ۳﴾

۳۔ اور جو لغویات سے منہ موڑنے والے ہیں،

تشریح کلمات

اللَّغۡوِ:

( ل غ و ) ما لا یعتد بہ بغیر سوچ و فکر کے نکلنے والی آواز کو لغو بات کہتے ہیں اور جس کا کوئی فائدہ نہ ہو اس عمل کو لغو کہتے ہیں۔

تفسیر آیات

۱۔ مؤمن کی جہان بینی کے تحت اپنی زندگی کے کسی بھی حصے کو لغویات میں گزارنا غیر معقول ہے۔ مؤمن کی جہاں بینی یہ ہے کہ وہ ہمیشہ باقی رہنے کے لیے آیا ہے:

انما خلقتم للبقاء لا للفناء (حضرت علی علیہ السلام کا فرمان ملاحظہ ہو امالی الصدوق : ۲۱۶)

تم ہمیشہ رہنے کے لیے خلق کیے گئے ہو، نابود ہونے کے لیے نہیں۔

دنیا کی چند روزہ زندگی ابدی زندگی کے لیے تقدیر ساز ہے۔ جس مختصر اور پرُآشوب زندگی سے ابدی زندگی سنورتی ہو وہ مؤمن کے لیے بہت قیمتی ہے۔ جس زندگی کے ہر لمحے سے ابدی زندگی کے اربوں سال کی سعادت کمائی جا سکتی ہے، مؤمن ان لمحات کو لغویات میں نہیں گزارتا۔ (پوری توجہ کا طالب ہوں)


آیت 3