آیات 9 - 10
 

ثَانِیَ عِطۡفِہٖ لِیُضِلَّ عَنۡ سَبِیۡلِ اللّٰہِ ؕ لَہٗ فِی الدُّنۡیَا خِزۡیٌ وَّ نُذِیۡقُہٗ یَوۡمَ الۡقِیٰمَۃِ عَذَابَ الۡحَرِیۡقِ﴿۹﴾

۹۔ تاکہ متکبرانہ انداز میں لوگوں کو راہ خدا سے گمراہ کریں، اس کے لیے دنیا میں خواری ہے اور قیامت کے روز ہم اسے آگ کا عذاب چکھائیں گے۔

ذٰلِکَ بِمَا قَدَّمَتۡ یَدٰکَ وَ اَنَّ اللّٰہَ لَیۡسَ بِظَلَّامٍ لِّلۡعَبِیۡدِ﴿٪۱۰﴾

۱۰۔ یہ سب تیرے اپنے دونوں ہاتھوں سے آگے بھیجے ہوئے کی وجہ سے ہے ورنہ اللہ اپنے بندوں پر ظلم کرنے والا نہیں ہے۔

تشریح کلمات

ثَانِیَ:

( ث ن ی ) الثنی کسی چیز کو موڑنا، دوہرا کرنا۔ تکبر سے گردن موڑنا۔

عِطۡفِہٖ:

( ع ط ف ) العطف پہلو کے معنی میں ہے۔

تفسیر آیات

یہ کج بحثی کرنے والا متکبرانہ انداز میں پہلو پھیرتا ہے۔ اس کی کج بحثی اور اس کا تکبر اس مقصد کے لیے ہے کہ راہ خدا میں روڑے اٹکائے۔ لوگ آیات الٰہی سے متاثر نہ ہوں۔ ایسے متکبر، کج بحثوں کے لیے دنیا میں رسوائی اور آخرت میں عذاب ہے۔

ذٰلِکَ: یہ عذاب خود تمہارے جرائم کا قدرتی نتیجہ ہے۔ یہ عذاب خود تم نے اپنے سر لیا ہے۔ کسی اور کا کیا دھرا نہیں ہے کہ کسی کی طرف سے ظلم و ناانصافی شمار ہو جائے۔


آیات 9 - 10