آیت 91
 

وَ الَّتِیۡۤ اَحۡصَنَتۡ فَرۡجَہَا فَنَفَخۡنَا فِیۡہَا مِنۡ رُّوۡحِنَا وَ جَعَلۡنٰہَا وَ ابۡنَہَاۤ اٰیَۃً لِّلۡعٰلَمِیۡنَ﴿۹۱﴾

۹۱۔ اور اس خاتون کو بھی (نوازا) جس نے اپنی عصمت کی حفاظت کی اس لیے ہم نے ان میں اپنی روح میں سے پھونک دیا اور انہیں اور ان کے بیٹے (عیسیٰ) کو تمام اہل عالم کے لیے ایک نشانی بنا دیا۔

تفسیر آیات

۱۔ وَ الَّتِیۡۤ اَحۡصَنَتۡ: اس خاتون کا بھی ذکر ہے جس نے اپنی عفت اور پاکدامنی کی پاسداری کی۔

۲۔ فَنَفَخۡنَا فِیۡہَا مِنۡ رُّوۡحِنَا: ہم نے ان میں اپنی روح میں سےپھونک دیا۔ اس روح کو اپنی طرف نسبت تشریف و تفضیل کے لیے دی ہے ورنہ ساری روحیں اللہ کی طرف سے ہیں۔ جیسا کہ بیت اللہ کہا جاتا ہے۔ جب کہ ساری کائنات اللہ کی ملکیت میں ہے صرف ایک بیت نہیں ہے۔

روایات صحیح السند کے مطابق انسان کی روح دو ہزار سال پہلے خلق ہوتی ہے۔ حضرت عیسیٰ علیہ السلام کی روح کو اللہ نے ایک خصوصیت کے ساتھ خلق فرمایا۔

۳۔ وَ جَعَلۡنٰہَا وَ ابۡنَہَاۤ اٰیَۃً لِّلۡعٰلَمِیۡنَ: مریم و عیسیٰ علیہما السلام کی شخصیت پیہم معجزات سے عبارت ہے۔ حضرت مریم سلام اللہ علیہا کے معجزات میں غیر موسمی پھل آنا، خشک کھجور کے درخت کا پھل دینا اور چشمہ جاری ہونا شامل ہیں۔

حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے معجزات میں ان کا گہوارے میں بات کرنا، مردوں کو زندہ کرنا، جذام کے مریضوں کو شفا دینا، گھروں میں کیا کیا ذخیرہ کر رکھا ہے، اسے بتا دینا وغیرہ شامل ہیں۔

اہم نکات

۱۔ پاکدامنی میں نبوت پالی جاتی ہے۔

۲۔ ایک خاتون بھی اللہ کی بڑی نشانیوں میں ہو جاتی ہے: اٰیَۃً لِّلۡعٰلَمِیۡنَ ۔


آیت 91