آیت 129
 

وَ لَوۡ لَا کَلِمَۃٌ سَبَقَتۡ مِنۡ رَّبِّکَ لَکَانَ لِزَامًا وَّ اَجَلٌ مُّسَمًّی﴿۱۲۹﴾ؕ

۱۲۹۔ اور اگر آپ کے رب کی طرف سے ایک بات طے نہ ہو چکی ہوتی اور ایک مدت کا تعین نہ ہو چکا ہوتا تو (عذاب کا نزول) لازمی تھا۔

تشریح کلمات

اَجَلٌ:کَلِمَۃٌ پر عطف ہے۔ یعنی و لو لا کلمۃ سبقت من ربک و اجل مسمی لکان العقاب والھلاک لازماً ۔

تفسیر آیات

قرآن مجید کی متعدد آیات میں اس بات کی صراحت موجود ہے کہ اللہ کا ایک اٹل فیصلہ ہے جس کے تحت قوموں، مجرموں، فرعونوں اور نمرودوں کو ایک وقت تک مہلت دی جاتی ہے۔ اگر یہ اٹل فیصلہ نہ ہوتا تو جرم سرزد ہوتے ہی مجرم کو ہلاک کر دیا جاتا۔


آیت 129